گلے پھول جانے کی صورت میں ایک تازہ بتازہ سیب لیجئے اور چائے کے صاف ستھرے چمچ سے اتنا کھرچئے کہ اندر کا صاف گودا نگل آئے۔ پھر اسی چمچ سے گودا اس طرح کھائیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ عرصہ پھولے ہوئے غدود سے مس کرتا رہے، پھر نگل لیجئے،
ڈاکٹر سیب :روزانہ نہار منہ تین چار سیب جو عمدہ پکے ہوں کھاکر اوپر سے دودھ پیا جائے تو دو ایک مہینہ میں صحت قابل رشک بن جاتی ہے۔ اعضائے رئیسہ کی تمام کمزوریاں دور ہوکر ان میں ایک نئی زندگی کی روح سرایت کرنے لگتی ہے۔ یورپ نے اپنی معمولی سی دوائی کا زبردست پروپیگنڈہ کیا تو کروڑوں روپے کی برصغیر میں بکنے لگی مگر وہ سیب کے مقابلے میں ہیچ ہے۔ سیب ہاضمے میں مدد دیتا ہے۔ خالی معدہ سیب کھانا بھوک بڑھاتا ہے۔ رات کو سوتے وقت اور صبح نہار منہ چار سیب کھانا قبض کشا اثر رکھتا ہے اور اس کے علاوہ جگر کا فعل بھی تیز ہوجاتا ہے اور خون کی پیدائش کا عمل بڑھ جاتا ہے۔ لیکن کمزوری معدہ و جگر کو دور کرنے کیلئے میٹھے سیب کی بجائے کھٹا سیب زیادہ مفید ہے چونکہ سیب میں فاسفورس کا جزو پایا جاتا ہے جو دماغ، رگوں اور ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔ اس لئے دماغی کام کرنے والے اصحاب کے لئے سیب ایک نعمت خداداد ہے۔ اس میں فولاد بھی کافی پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ خون کے سرخ ذرات میں اضافہ کرتا ہے اور بدن کو سرخ و شاداب بنادیتا ہے۔ سیب کے مقوی قلب خواص تو زمانہ قدیم سے مسلمہ چلے آتے ہیں اور زمانہ حاضرہ میں بھی یونانی طبیب اپنے مریضوں و ضعف قلب کے لئے سیب کا مربہ بکثرت استعمال کراتے ہیں۔ تجربات نے ثابت کردیا ہے کہ سیب کا عرق معدے اور انتڑیوں کے لئے دافع جراثیم اور دافع بدبو ہے۔ گردوں کو صاف کرنے کےلئے بھی مفید ہے۔سیب کے چھلکے سے نہایت لذیذ اور خوشبو دار چائے تیار ہوتی ہے جو بوڑھوں اور کمزوروں کے لئے خاص طور پر مفید ہے۔ اس میں اگر حسب ضرورت شہد اور حسب ذائقہ رس لیموں ملایا جائے تو اس کے صحت بخش اجزاء میں تین گنا اضافہ ہوجاتا ہے۔ یہ چائے پیچش اور بخار محرقہ کی کمزوریاں دور کرنے کے لئے اوولٹین کاکام دیتی ہے۔ وجع مفاصل( جوڑوں کا درد) کے مریض اگر یہ چائے استعمال کریں تو خاصے افاقہ کی امید ہے۔ ہر قسم کے سر درد کا علاج :ایک عدد سیب چاقو سے چھیل کر نمک لگاکر نہار منہ نوش فرمالیا کریں۔ تین چار یوم کے استعمال سے درد سرجاتا رہتا ہے۔ ناشتے کا ناشتہ اور دوا کی دوا ہے۔ آشوب چشم:سیب کا ٹکڑا لے کر چاقو سے چھیل کر نغدہ سا بنالیں اور دکھتی ہوئی آنکھ پر رکھ کر اوپرسے ململ کی پٹی باندھ دیا کریں۔ آرام ہوگا۔ اکسیری سرمہ: یہ سرمہ جملہ امراض چشم کیلئے بڑا مفید ثابت ہوا ہے۔ خصوصاً پانی بہنا، سرخی چشم، ضعف بصر، دھند، جالا، خارش وغیرہ کےلئے مجرب ہے۔ نسخہ: سرمہ سیاہ دوتولہ، قلمی شورہ تین ماشہ، کف وریا تین ماشہ، فلفل سیاہ سات عدد، تین یوم تک عرق سیب میں زور دا ہاتھوں سے کھرل کریں۔ خشک ہونے پر شیشی میں لگا رکھیں۔ سوتے وقت دو تین سلائیاں لگایا کریں۔ گلے کا ورم: گلے پھول جانے کی صورت میں ایک تازہ بتازہ سیب لیجئے اور چائے کے صاف ستھرے چمچ سے اتنا کھرچئے کہ اندر کا صاف گودا نگل آئے۔ پھر اسی چمچ سے گودا اس طرح کھائیے کہ وہ زیادہ سے زیادہ عرصہ پھولے ہوئے غدود سے مس کرتا رہے، پھر نگل لیجئے، اسی طرح سالم سیب کا گودا باری باری سے نگل جائیے۔ دو تین دن بالکل شفاء ہوجائے گی۔ ہر قسم کی کھانسی کا علاج: ایک پختہ سیب لے کر کوٹیں اور صاف رومال سے پانی نچوڑ لیں۔ قدرے مصری ملاکر بوقت صبح پلایا کریں، چند یوم تک استعمال کرنے سے مرض سے نجات حاصل ہوگی۔ قے: کچے سیب کا پانی نچوڑ کر قدرے نمک ملاکر پلائیں، اسی وقت قے بند ہوکر مریض کو شفاء حاصل ہوگی۔ نوٹ: سیب کا رس نکالنے کیلئے نہایت اچھے دانے لینے چاہئیں جنہیں رس نکالنے سے پہلے خوب اچھی طرح دھولیا جائے۔ اس رس کو صحیح حالت پر قائم رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ اسے 165 درجہ حرارت پر پندرہ بیس منٹ تک گرم کرلیا جائے۔ قوت باہ کیلئے:سیب کشمیری پتخہ جس قدر چاہیں لے کر چھلکا اتارنے کے بعد کدوش کریں اور عرق نچوڑ کر قلعی دار برتن میں ڈالیں اور معتدل آنچ پر رب بناکر بوتلوں میں بھر کر رکھیں۔ بوقت ضرورت 25 سے 50 گرام رب سیب میں 6 گرام سے 12گرام تک سفوف شفاقل مصری ملاکر صبح کے وقت کچھ عرصہ تک متواتر کھائیں۔ ازاں بعد ہفتہ عشرہ میں اکثر کھایا کریں۔ برسوں بلکہ عمر بھر قوت بحال رہے گی اور اس میں روز بروز اضافہ ہوتا رہے گا۔ افزائش حسن: خوبصورتی چاہنے والے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کیلئے اس سے بڑھ کر اور کوئی دوا نہیں کیونکہ اس کا باقاعدہ استعمال رخساروں پر سرخی لاتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں